[Verse 1: Annural Khalid]
شام ہوتے ہی تم لوٹ آنا
لوٹ کے پھر تم کہیں بھی نہ جانا
تو ہے تو یہ زندگی اک فسانہ
دل میں تیرے اب میرا ہے ٹھکانا
وہ تعریفیں من نہ بھائیں جو بھی تیرے سے نہ ہوں
تو نہ ہووے میرے ساتھ، نہ کوئی پل ایسا ہو
چاہے جو بھی ہو سماں، بس تم ہی دل میں رہو
کہ دیں گے جو بھی ہے کہنا، سننے والے تو بنو

[Chorus: Annural Khalid]
ہو سکے تو راہوں میں تم میری آنا
آ کے میری نیندیں بھی تم ہی چرانا
باتیں جو کہی نہیں کبھی ہیں تم سے
آنکھوں-آنکھوں میں، کہ دینا ہمیں

[Verse 2: Abdul Hannan]
تیرے ہونے سے یہ دل ہوا بہارا
جو نظر میں نہ ہو تو، نہ ہو گزارا
ہے تصور میں تیرا مسکرانا
راس آئے نہ تیرا روٹھ جانا
کب سے میں ہوں بے قرار
لیے بیٹھی ہو جو راز، اب مجھ سے کہو
کر لے تھوڑا اعتبار
کہ دیں گے جو بھی ہے کہنا، سننے والی تو بنو
Comments (0)
The minimum comment length is 50 characters.
Information
There are no comments yet. You can be the first!
Login Register
Log into your account
And gain new opportunities
Forgot your password?