[Verse 1]
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
[Verse 2]
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اُتار لیا
پھر اُس کے ناز اُٹھائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اُتار لیا
پھر اُس کے ناز اُٹھائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
[Verse 3]
اک آگ غمِ تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
اک آگ غم تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اُس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
[Verse 2]
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے
تا دیر اُسے دہرائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اُتار لیا
پھر اُس کے ناز اُٹھائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اُتار لیا
پھر اُس کے ناز اُٹھائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
[Verse 3]
اک آگ غمِ تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
اک آگ غم تنہائی کی
جو سارے بدن میں پھیل گئی
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
جب جسم ہی سارا جلتا ہو
پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا
کوئی مہر نہیں، کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
Comments (0)
The minimum comment length is 50 characters.