[Intro]
آنکھوں میں میری تجھے سادگی نہ دکھے
ایسے کیسے، میری جاناں؟
یہ ساری باتیں جو ادھوری سی رکھی تھیں
سُن رہا ہے اب زمانہ
ہُو۔۔۔

[Refrain]
صبح کو آنکھ کھلتے یاد تیرا آنا
یہ کیسا ماجرا ہے، جاناں؟
ادائیں تیری وہ جو دل کو چھو گئی تھیں
کبھی نہ کچھ بھی میں کہا نہ

کبھی نہ کچھ بھی میں کہا نہ
کبھی نہ کچھ بھی میں کہا نہ
ہُو۔۔۔

[Verse]
لبوں پہ میرے یہ کہانی
داستاں تو ہے پُرانی
ساتھ ہم رہیں گے
یہ اُمید کر کہ بیٹھے تھے
دغا کے اِس پہاڑ میں
میں guitar بجا رہا

[Refrain]
مُنہ موڑ کہ جو تو مجھ سے ہے یوں چلی
مل گیا مجھے بہانہ
یہ ساری باتیں جو ادھوری سی رکھی تھیں
سُن رہا ہے اب زمانہ
Comments (0)
The minimum comment length is 50 characters.
Information
There are no comments yet. You can be the first!
Login Register
Log into your account
And gain new opportunities
Forgot your password?