[Intro: Nusrat Fateh Ali Khan]
साँसों की माला पे सिमरूं मैं
सिमरूं मैं

[Verse 1: Asim Azhar]
Hmm
لکھا عاشقی کا میں نے فلسفہ یوں
جانے ان جانے میں کر چلی دغا کیوں
تیری خطا تو کاٹوں میں سزا کیوں
ہوئے راہوں میں نہ جانے لاپتا کیوں
دیتی محبت نہ سلا کوئی
ستم خود دے کے ہے خفا کوئی
وفا بھی کر کے ہے برا کوئی
ایسا بھی کرتا ہے بھلا کوئی
چھوڑو نہ کرتا میں خیالی باتیں
لاتا نہ رشتوں میں پرانی باتیں
بنا عشق کی مثال کوئی
اور بنا عشق پہ سوال کوئی
دن بھی میرے کٹتے نہیں ہیں
راتوں میں چمک ہی نہیں ہے
اس سے پہلے ہرگز تھا نہیں
جانے وہ بھی کیا کیا کہہ گئے
تڑپے روئے پر ہم سہہ گئے
ایسے پہلے ہرگز تھا نہیں

[Chorus: Asim Azhar]
کیوں تم وعدے کر کے بہکے
کیوں ہم اس میں تھے بیٹھے
پر تم بہتے ہوئے پانی بن گئے
ہم جو ناگوارا تمہیں
لوٹ کے نہ آنا میرے غم کا اک فسانہ بن گئے
Comments (0)
The minimum comment length is 50 characters.
Information
There are no comments yet. You can be the first!
Login Register
Log into your account
And gain new opportunities
Forgot your password?