0
Shikayat - AUR
0 0

Shikayat AUR

Shikayat - AUR
[Intro]
خواتین و حضرات، کچھ گانے ایسے ہوتے ہیں جو کلاکار کسی کو کھو کے لکھتا ہے
اور جو گاہ نہیں سکتے وہ سن کے رو لیتے ہیں
تو آپ سب کی خدمت میں پیش ہے
کسی کی گزارش
کسی کی التجا
کسی کی شکایت
زرا توجہ فرمائیں

[Verse 1: Usama Ali]
زخم دل پہ ہیں، دوا کرو
آؤ، مل کے رسمِ محبت ادا کرو
کچھ نہ کر سکو میرے لیے
تو بس خواب میں ہی مجھ سے مل لیا کرو
آ ملو کہیں مجھ سے
کہ امیدیں کچھ باقی ہیں میری تم سے
نہ جانے حسرت ہی رہی ہو تم میری
کہ شاید یہ دن آخری ہو، ہم خواہش میں مر جائیں
آ ملو کہیں مجھ سے
کہ امیدیں کچھ باقی ہیں میری تم سے

[Verse 2: Ahad Khan]
لے چلو وہاں مجھے
میں دیکھتا ہوں آسمان میں بھی اب تجھے
دیکھا ایک روز تارا ٹوٹ کے گیا
مانگیں بھی دعائیں، پر، ہاں، تُو نہیں ملا
وہ آیا ہی نہیں جو اک دفا گیا
وہ دور اتنا ہو گیا، میں دیکھ نہ سکا
ہے ڈھونڈتا وجہ اب دل یہ بے وجہ
ہے ٹوٹا اس طرح سے دل کہ پھر نہیں لگا
Comments (0)
The minimum comment length is 50 characters.
Information
There are no comments yet. You can be the first!
Login Register
Log into your account
And gain new opportunities
Forgot your password?