[Verse 1]
ابھی تاروں سے کھیلو
چاند کی کرنوں سے اِٹھلاؤ
ابھی تاروں سے کھیلو
چاند کی کرنوں سے اِٹھلاؤ
ملے گی اُس کی چہرے کی سحر
آہستہ، آہستہ
[Chorus]
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر
آہستہ، آہستہ
آہستہ، آہستہ
[Verse 2]
یوں ہی اِک روز اپنے
دل کا قِصّہ بھی سنا دینا
یوں ہی اِک روز اپنے
دل کا قِصّہ بھی سنا دینا
خطاب آہستہ، آہستہ، نظر
آہستہ، آہستہ
[Chorus]
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر
آہستہ، آہستہ
آہستہ، آہستہ
ابھی تاروں سے کھیلو
چاند کی کرنوں سے اِٹھلاؤ
ابھی تاروں سے کھیلو
چاند کی کرنوں سے اِٹھلاؤ
ملے گی اُس کی چہرے کی سحر
آہستہ، آہستہ
[Chorus]
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر
آہستہ، آہستہ
آہستہ، آہستہ
[Verse 2]
یوں ہی اِک روز اپنے
دل کا قِصّہ بھی سنا دینا
یوں ہی اِک روز اپنے
دل کا قِصّہ بھی سنا دینا
خطاب آہستہ، آہستہ، نظر
آہستہ، آہستہ
[Chorus]
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر
آہستہ، آہستہ
آہستہ، آہستہ
Comments (0)
The minimum comment length is 50 characters.