0
Safar - Bayaan
0 0

Safar Bayaan

Safar - Bayaan
[Intro]
جگر O ،صنم O
تم کو ہو کیا ہی خبر؟
کیسے کٹی یہ راتیں ہیں

[Verse 1]
کہتے ہیں سب مگر
کوئی چلا نہ ان پر
راستے جو میں نے ناپے ہیں
کبھی ہے تاروں کی جھل مل
کبھی نہ دکھتی منزل
ایسا سفر میرا

[Pre-Chorus]
میں بھاگا بھاگا
صدیوں سے جاگا
آیا ہوں میلوں گاؤں سے

[Chorus]
نہ ہمسفر کوئی
نہ اپنا گھر یارا
رہتا ہوں بہتی ناؤ پہ

[Verse 2]
دکھتے ہیں خواب جو
جاگتی آنکھوں کو
سپنے نہیں، ارادے ہیں
پورے وہ کرنے کو
چل پڑے ننگے پیروں
خود سے کیے جو وعدے ہیں
رکنا نہ کبھی بھی تھا حل
چلنا ہی تو ہے منزل
میں نہ کہیں ٹھہرا
Comments (0)
The minimum comment length is 50 characters.
Information
There are no comments yet. You can be the first!
Login Register
Log into your account
And gain new opportunities
Forgot your password?